ایک نیوز: وطنِ عزیز پر جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو پوری قوم سلامِ عقیدت پیش کرتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق عید کے موقع پر شہداء کے لواحقین نے اپنے پیاروں کی یادیں تازہ کی جنہوں نے اپنا سب کچھ وطن پر نچھاور کر دیا۔ لیفٹیننٹ کرنل افتخار احمد شہید کے والدین نے عید کے موقع پر اپنے بیٹے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ کرنل صاحب اپنے جوانوں کے ساتھ عید گزارنا بہت پسند کرتے تھے اور اپنے ہاتھ سے قربانی کے جانور ذبح کرنا پسند کرتے تھے۔
لیفٹیننٹ کرنل افتخار احمد شہید کے بھائی نے بتایا کہ عید کے موقع پر جانور قربان کرتے وقت بھائی جان کی آنکھوں میں آنسو ہوتے تھے۔ لیفٹیننٹ کرنل افتخار احمد شہید کے گھر والوں نے 9 مئی کے ہولناک واقعے پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کے خون کی جیسے بےحرمتی کی گئی ہے اس کی پرزور مزمت کرتے ہیں۔لیفٹیننٹ کرنل افتخار احمد شہید کی لواحقین نے 9 مئی کے شرپسندوں کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
میجر راجہ زیشان شہید کی بیوہ نے عید کے موقع پر اپنے شوہر کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ الّٰلہ کا شکر ادا کرتی ہوں کہ میجر صاحب کو شہادت کا رتبہ عطا کیا۔الّٰلہ کے حضور سجدہ کر کے شکر ادا کیا کہ انہوں نے میجر راجہ زیشان کو شہادت کا مقام عطا کیا۔
https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-07-01/news-1688202652-7949.mp4
یکم جنوری 2019 کو سپاہی نقشب مرتضٰی نے جامِ شہادت نوش کیا۔ نقشب مرتضیَ شہید کے والد کا کہنا ہےکہہر عید اسکے بغیر بہت مشکل گزرتی ہے اور بیٹے کی بہت یاد آتی ہے۔وہ اکثر یہی کہتا تھا کہ میں نے آپ کی طرح آرمی میں جانا ہے ۔وہ کہتا تھا کہ میں نے اپنے ملک کے لیے اپنی جان قربان کرنی ہے مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میرے بیٹے نے اپنے ملک کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا لیکن اپنے ملک پر آنچ نہیں آنے دی۔
نائب صوبیدار سراج الدین شہید کی بیوہ کا کہنا ہےکہ عید خاوند کے بغیر اکیلے بہت دشواری سے گزرتی ہے۔انکی کمی کوئی بھی پوری نہیں کرسکتا۔بہت تکلیف ہوئی ۹ مئی کو شہیدوں کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔یہی لوگ آپکے ملک کی حفاظت کرتے ہیں اور انکی ہی تصویروں کو آپ جلا رہے ہیں ۔میں حکومت سے مطالبہ کرتی ہوں کہ انکو کڑی سے کڑی سزادی جائے تاکہ آئندہ ایسا قدم اٹھانے سے پہلے ہزار بار سوچے ۔
نائب صوبیدار سراج الدین شہید کے والد کا کہنا ہےکہ جہنوں نے ایسا کیا ان کو سخت سے سخت سزا دی جائے کہ وہ دوبارہ ایسا نہ کرسکے۔میرا بیٹا بہت شریف اور دلیر تھا اور شہادت کا بہت شوق تھا ۔یہ میرا فخر اور مان ہے کہ میرا بیٹا شہید ہوا ہے اور شہادت کا رتبہ پایا۔
نائب صوبیدارغلام مرتضی شہید کے بیٹی کا کہنا ہےکہ میرے ابو آنے سے پہلے ہمیں فون کرتے تھے، آنے سے ایک رات پہلے انہوں نے فون کیا اور دوسرے دن اطلاع آئی کہ وہ شہید ہو گئے۔
https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-07-01/news-1688202680-3662.mp4