ایک نیوز:ایک نئی رپورٹ کے مطابق 2030 تک جنگلات کی کٹائی کےعمل کو ختم کرنے کے عہد کے باوجود گزشتہ برس دنیا بھر کے برساتی جنگلات کی کٹائی میں اضافہ ہوا ہے۔
تفصیلات کےمطابق ورلڈ ریسورسز انسٹیٹیوٹ( ڈبلیو آر آئی) کے گلوبل فوریسٹ واچ کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق 2022 میں ٹروپیکل جنگلات میں سوئٹزرلینڈ کے رقبے کے برابر کمی واقع ہوئی۔ یہ کمی گزشتہ سے پیوستہ برس کی نسبت 10 فیصد زیادہ تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنگلات کی کٹائی کی شرح ہر منٹ میں 11 فٹبال کے میدان کاٹے جانے کے برابر تھی۔ ٹراپیکل جنگلات کی کٹائی کاشتکاری، کان کنی اور دیگر معاشی سرگرمیوں کی وجہ سے کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق کاربن ڈائی آکسائیڈ ذخیرہ کرنے والے ٹروپیکل جنگلات کے وسیع پیمانے پر کاٹے جانے کے شدید اثرات جنگلی حیات کے ساتھ موسمیاتی تغیر پر بھی پڑھ رہے ہیں۔ 2022 میں کی جانے والی کٹائی کے نتیجے میں ہونے والی کاربن آلودگی کی مقدار بھارت میں سالانہ روایتی فاسل ایندھن کے سبب ہونے والے اخراج کے برابر ہے۔
رپورٹ میں بتائے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق برازیل میں سب سے زیادہ یعنی دنیا کے کل جنگلات کا 43 فی صد کاٹا گیا۔ 2021 کی نسبت 2022 میں جنگلات کی کٹائی میں 15 فی صد اضافہ ہوا۔
یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب سائنس دانوں نے بارہا خبردار کیا ہے کہ ایمازون کے جنگلات عنقریب اس نہج تک پہنچنے والے ہیں جب یہ برساتی جنگلات گھاس کے میدان بن کر رہ جائیں گے، جس کے دنیا موسمیاتی بحران سے نمٹنے کی صلاحیت پر انتہائی اثرات مرتب ہوں گے۔