احتساب عدالت کے جج اسد علی نے کیس پر سماعت کی۔ سات فریقین کی جانب سے نواز شریف کی جائیداد کی نیلامی کو روکنے کے لیے عدالت میں درخواستیں دائر کی گئی تھی جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ شمیم زرعی فارم اور جائدادیں کرایہ داروں کے پاس ہیں۔ نیلامی سے شمیم زرعی فارم کے کرایہ داروں کے حقوق متاثر ہونگے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ جائیدادوں کی وراثت منتقل ہو گئی ہے لہذا عدالت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں جبکہ نواز شریف کے وکیل قاضی مصباح کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف ملک واپس آ گئے تو جائیداد کی نیلامی کا عمل چلینج ہو جائے گا۔ بہتر ہے نیلامی کچھ عرصہ کے لیے روکتے ہوئے نیلامی کیخلاف حکم امتناعی جاری کرےعدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جائیدادوں کو نیلام کرنے کا حکم دے رکھا ہے جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاء سے مزید دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 15 اگست تک ملتوی کر دی۔
ایک نیوز نیوز: احتساب عدالت لاہور نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جائیداد نیلامی کیخلاف حکم امتناعی کی درخواست پر فریقین کے وکلاء سے مزید دلائل طلب کر لیے ہیں۔
احتساب عدالت کے جج اسد علی نے کیس پر سماعت کی۔ سات فریقین کی جانب سے نواز شریف کی جائیداد کی نیلامی کو روکنے کے لیے عدالت میں درخواستیں دائر کی گئی تھی جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ شمیم زرعی فارم اور جائدادیں کرایہ داروں کے پاس ہیں۔ نیلامی سے شمیم زرعی فارم کے کرایہ داروں کے حقوق متاثر ہونگے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ جائیدادوں کی وراثت منتقل ہو گئی ہے لہذا عدالت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں جبکہ نواز شریف کے وکیل قاضی مصباح کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف ملک واپس آ گئے تو جائیداد کی نیلامی کا عمل چلینج ہو جائے گا۔ بہتر ہے نیلامی کچھ عرصہ کے لیے روکتے ہوئے نیلامی کیخلاف حکم امتناعی جاری کرےعدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جائیدادوں کو نیلام کرنے کا حکم دے رکھا ہے جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاء سے مزید دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 15 اگست تک ملتوی کر دی۔
احتساب عدالت کے جج اسد علی نے کیس پر سماعت کی۔ سات فریقین کی جانب سے نواز شریف کی جائیداد کی نیلامی کو روکنے کے لیے عدالت میں درخواستیں دائر کی گئی تھی جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ شمیم زرعی فارم اور جائدادیں کرایہ داروں کے پاس ہیں۔ نیلامی سے شمیم زرعی فارم کے کرایہ داروں کے حقوق متاثر ہونگے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ جائیدادوں کی وراثت منتقل ہو گئی ہے لہذا عدالت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں جبکہ نواز شریف کے وکیل قاضی مصباح کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف ملک واپس آ گئے تو جائیداد کی نیلامی کا عمل چلینج ہو جائے گا۔ بہتر ہے نیلامی کچھ عرصہ کے لیے روکتے ہوئے نیلامی کیخلاف حکم امتناعی جاری کرےعدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جائیدادوں کو نیلام کرنے کا حکم دے رکھا ہے جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاء سے مزید دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 15 اگست تک ملتوی کر دی۔