ایک نیوز: پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ میں ملاقات کی۔
ایرانی سفیرڈاکٹر رضا امیری نے وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے موقع پران کی صحت و تندرستی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اورملاقات میں ایران پاکستان تعلقات، علاقائی صورت حال بالخصوص غزہ میں جاری ناجائز صہیونی ریاست کی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ فلسطین کی حمایت پر جے یو آئی کی کاوشوں اور پاکستان بھر میں شایان شان غزہ یک جہتی مظاہروں کے انعقاد پر سلام پیش کرتا ہوں۔
ڈاکٹر رضا امیری مقدم کا کہنا تھا کہ علمائے کرام بالخصوص آپ جیسے مدبر اور حکیم سیاسی رہنما سے تبادلہ خیال اور صلاح مشورہ کو ضروری سمجھتا ہوں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عالم اسلام فلسطینیوں کی حمایت میں مضبوط آواز بلند کرے، خطے کے اہم ممالک پاکستان، ایران، ترکیہ، سعودی عرب اور ملائشیا دفاع غزہ اور اسرائیل کے خلاف ٹھوس اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستانی عوام کے ساتھ مل کر پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی سازش کو دفن کردیا ہے، ملاقات میں مرکزی ترجمان جے یوآئی اسلم غوری، سابق رکن قومی اسمبلی مولانا محمد قاسم، مفتی ابرار احمد بھی شریک تھے۔
مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کے بعد ایرانی میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کبھی امت مسلمہ کا خیر خواہ نہیں رہا، امریکا کو ہمیشہ اپنے مفادات عزیز ہوتے ہیں اور مسلسل صہیونی اسرائیلی ریاست کی پشت پناہی کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں قیامت ڈھا دی گئی مگر انسانی حقوق کی یہ سنگین پامالیاں امریکا کو نظر نہیں آتیں، امریکا اور سامراجی قوتیں مسلم دنیا کو آپس میں لڑانے کی سازشیں کررہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلامی دنیا میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں امریکا اور دیگر کی مکروہ سیاست ملوث ہے، ایسی سیاست کو انسانیت تو نہیں کہا جاسکتا۔