ویب ڈیسک: مودی سرکار نے مقبوضہ جموں و کشمیرکے مرحوم رہنما سید علی گیلانی کی جماعت تحریک حریت جموں وکشمیر کوغیرقانونی قراردیتے ہوئے پابندی عائد کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ امیت ساہ نے الزام لگایا ہے کہ تنظیم جموں و کشمیر کو بھارت سے الگ کرانا چاہتی ہے۔
پابندی کا اعلان کرتے ہوئے بھارت کے وزیر داخلہ نے کہا کہ حریت کانفرنس جموں و کشمیر کو بھارت سے الگ کرنے کی ممنوع سرگرمیوں میں ملوث تھی۔
بھارتی وزیر داخلہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ جماعت بھارت میں اسلامی قانون نافذ کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے۔
مودی سرکار نے تحریک حریت جموں وکشمیر کو دی ان لا فل ایکٹیویٹیز پریوینشن ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت غیر قانونی تنظیم قرار دیا ہے۔ اس تنظیم کو پہلے سید علی شاہ گیلانی مرحوم چلایا کرتے تھے۔
امیت شاہ نے پابندی کا اعلان کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ تنظیم بھارت مخالف پروپیگنڈا کر رہی ہے اور جموں و کشمیر میں علیٰحدگی پسند رجحان کو فروغ دینے کے لیے دہشت گردی کا سہارا لے رہی ہے۔
مودی سرکار نے چند روز قبل مسلم لیگ جموں و کشمیر (مسرت عالم گروپ) پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔
مسلم لیگ جموں و کشمیر پر بھی بھارت مخالف پروپیگنڈا کرنے اور علیحٰحدگی پسند رجحان کو ہوا دینے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
The ‘Tehreek-e-Hurriyat, J&K (TeH) has been declared an 'Unlawful Association' under UAPA.
— Amit Shah (@AmitShah) December 31, 2023
The outfit is involved in forbidden activities to separate J&K from India and establish Islamic rule. The group is found spreading anti-India propaganda and continuing terror activities to…