پی سی بی کے چیئرمین رمیز راجہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ کپتان کو بااختیار کرنے سے قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل آیا،ایج گروپ کرکٹ میں حصہ لینے والے باصلاحیت کھلاڑیوں کو پاتھ وے اور ملک میں کرکٹ کا بہترین انفراسٹرکچر بنانا سال 2022 میں میری ترجیح ہوگی ،ایج گروپ کرکٹرز کو وظیفہ اور مسابقتی کرکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے ،انڈر 19 اور ویمنز پی ایس ایل کے لیے کام کررہے ہیں اورپاکستان میں ٹی 10کرکٹ ٹورنامنٹ کروانے پر بھی غور کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ ڈراپ ان اور ہائبرڈ پچز پر تیزی سے کام کررہے ہیں،اسلام آباد میں سٹیڈیم اور ہائی پرفارمنس سینٹر میں نئے کمرے بنانے پر توجہ مرکوز ہے ،قومی کرکٹ ٹیم کے کوچز کی تقرری پر کپتان بابر اعظم، محمد رضوان اور ثقلین مشتاق سے بات ہوئی ہے،عام تاثر یہی ہے کہ قومی ٹیم کے ساتھ غیرملکی کوچز کی تقرری ہونی چاہیے۔
رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ شائقین قومی کرکٹ کا اثاثہ ہیں، انہیں ہر ممکن سہولیات دیں گے،سال 2022 پاکستان کرکٹ فینز کے لیے بمپر سال ہے ،اس سال بڑی ٹیمیں پاکستان آئیں گی،پرامید ہیں کہ کوویڈ 19 کی غیرمعمولی صورتحال کے باوجود آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ٹیمیں پاکستان آئیں گی،سیریز ایسے وقت میں رکھی گئی ہے کہ دونوں ٹیموں کے بڑے کھلاڑی پاکستان آسکیں۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی اور پی سی بی کی پالیسیوں سے سٹیک ہولڈرز کا بورڈ پر اعتماد بڑا ہے، پی ایس ایل کی براڈکاسٹنگ اور لائیو سٹریمنگ کے حقوق کی بولی میں قابل ذکر اضافہ دیکھا گیا ہے،میری انتطامیہ کے تین بڑے ستون ہیں،کرکٹ، کمرشل اور ایڈمنسٹریشن جنہیں بہترین دیکھنا چاہتا ہوں۔