ویب ڈیسک:پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیاں کرنے کے مقدمے میں پرویز الہٰی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔
تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن عدالت لاہور کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کیس پر سماعت کی،ملزم آصف علی اور سمیع اللہ پیش نہ ہوئے۔
پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمے میں پرویز الہیٰ کو اینٹی کرپشن عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے فرد جرم کے لیے پرویز الہی کو طلب کررکھا تھا۔
کمرہ عدالت میں پرویز الہی، محمد خان بھٹی سمیت دیگر ملزمان نے حاضری مکمل کروائی ۔
دوران سماعت فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ پرویز صاحب آپ جب آتے ہیں اتنے وکیل ساتھ لاتے ہیں۔
پرویز الہیٰ نے کہا کہ میں سب سے پہلے فاضل جج کو سلوٹ مارتا ہوں ۔
سابق وزیر اعلی پنجاب چوھری پرویز الہیٰ کے وکیل نے بتایا کہ ملزم سمیع اللہ ہسپتال میں داخل ہے بیمار ہے۔ملزم وقاص بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے۔
عدالت نے سمیع اللہ اور وقاص دونوں ملزمان کی خاضری معافی کی درخواست منظور کر لی۔
پرویز الہیٰ نے کہا کہ نیب عدالت میں 14 فروری کی تاریخ ہے ، یہاں پر بھی 14 فروری لگا دیں۔
فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ کیوں مجھے ڈی نوٹیفائی کروانا ہے۔
پرویز الہیٰ نے فاضل جج سے کہا کہ مجھے بیٹھنے کی اجازت دی جائے۔
جج صاحب نے ریمارکس دیئے کہ آ پ بیٹھ جائیں لیکن عدالت میں چائے نہیں پینی۔
بعد ازاں عدالت کیس کی سماعت ملتوی کر دی ، عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر تمام ملزمان اپنی حاضری یقینی بنا ئیں ، فرد جرم عائد کی جائے گی۔
قبل ازیں دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ جب ملزم احتساب عدالت پیش ہو رہے ہیں یہاں کیوں نہیں، ملزمان کو یہاں بھی پیش کریں میں انتظار میں رکھ رہا ہوں۔
عدالت نے تمام ملزمان کوچالان کی کاپیاں فراہم کر رکھی ہیں۔
جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سپرنٹنڈنٹ کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے وہ کدھر ہے، پولیس والے اور ڈاکٹر سب ملے ہوئے ہو، میں سب کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کروں گا۔
اینٹی کرپشن عدالت کے جج نے کہا کہ تمام ملزمان کو چالان کی کاپیاں فراہم کر رکھی ہیں جبکہ اینٹی کرپشن نے مقدمے کا چالان بھی عدالت میں پیش کر رکھا ہے۔