گورنر پنجاب کا الیکشن کمیشن کو جوابی خط ، مندرجات منظر عام پر

گورنر پنجاب کا الیکشن کمیشن کو جوابی خط لکھنے کا فیصلہ ، مندرجات منظر عام پر

ایک نیوز: گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے الیکشن کمیشن کو جوابی خط لکھ دیا ہے  جس کے مندرجات منظر عام پر آگئے ہیں۔

گورنر پنجاب نے الیکشن کمیشن کو الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے خط لکھ دیا  ہے۔گورنر پنجاب  نے  مراسلہ میں تجویز دی ہے کہ آرٹیکل 105 کی کلاز 3 موجودہ صورتحال کے مطابق نہیں ہے۔ ملک کی موجودہ سیکیورٹی اور اقتصادی صورتحال کے پیش نظر، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرنا چاہیے۔الیکشن کمشن پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے عام انتخابات کی تاریخ  کو مقرر کرے ۔

خط میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی  آئین کے آرٹیکل  112 کے کلاز اے کے تحت تحلیل ہوئی۔ پنجاب اسمبلی گورنر کے دستخط سے تحلیل نہیں ہوئی۔ صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے  آئین کے آرٹیکل کی کلاز 3 اس عمل سے متعلقہ نہیں ہے ۔ الیکشن پراسیس آئین کے آرٹیکل 224 کی کلاز 3 اور آرٹیکل 218 کے تحت  آئندہ انتخابات الیکشن ایکٹ 217 کے تحت ہوں گے۔ ملکی معاشی و سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر الیکشن کمیشن تمام متعلقہ فریقین کو اعتماد میں لے ۔  الیکشن کی معینہ تاریخ کے حوالے سے  الیکشن کو شفاف بنانے کے لیے تمام شرائط کو پورا کیا جائے ۔

ذرائع گورنر کے مطابق  خط میں کہا گیا ہے کہ گورنر پنجاب  نے اسمبلی تحلیل کی سمری پر دستخط نہیں کئے۔  اسپیکر کی جانب سے لکھنے کے بعد اسمبلی 48 گھنٹے بعد تحلیل ہوئی۔  آئین کے مطابق میرا اختیار نہیں بنتا کہ الیکشن کی تاریخ دوں۔اس معاملے کو الیکشن کمیشن دیکھ لے۔ 

دوسری جانب  الیکشن کمیشن کی  گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے خط لکھنے پر وضاحت آگئی ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وضاحت کی ہے کہ گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے عام انتخابات کے لئے تاحال کوئی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔

اپنے ایک بیان میں الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ گورنر نے اپنے خط میں عام انتخابات کے انعقاد کے لئے سیاسی جماعتوں اور سکیورٹی اداروں سے مشاورت کرنے کی تجویز دی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ایک خبر سامنے آئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ گورنر خیبرپختونخوا نے صوبے میں عام انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن کو اپریل کی 16 تاریخ تجویز کی ہے۔