ایک نیوز : بھارت کی مودی حکومت نے مالی سال 2023کے لئے بجٹ پیش کردیا ۔ غریبوں کے لئے ایک سال کیلئے مفت اناج ، ایل ای ڈی ٹی وی، الیکٹرک گاڑیاں، سائیکلیں اور موبائل سستے ، قابل ٹیکس آمدنی کی حد 7 لاکھ کردی گئی۔
بھارت کی مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے آج یعنی یکم فروری 2023 کو پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 2023-2023 پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت پی ایم غریب کلیان انا یوجنا پر 2 لاکھ کروڑ روپے خرچ کرے گی تاکہ ملک کے 80 کروڑ غریبوں کو ایک سال کےلئے مفت اناج فراہم کیا جا سکے۔
اسی طرح ایل ای ڈی ٹی وی کو سستا کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے موبائل اور ٹی وی جیسے الیکٹرک سامان پر کسٹم ڈیوٹی کم کر دی ہے۔موبائل فون کو سستا کیا جائے گا۔ ان کے اجزاء پر درآمدی ڈیوٹی میں رعایت دی جائے گی۔
وزیر خزانہ نے ملک میں سائیکلوں کی قیمتیں کم کرنے کا بھی اعلان کیا جس کا مطلب ہے کہ سائیکلیں سستی ہوں گی۔ بالواسطہ ٹیکس کی تجاویز کا مقصد برآمدات کو فروغ دینا، گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا، گھریلو قدر میں اضافہ کرنا، گرین انرجی اور نقل و حرکت کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ ٹیکسٹائل اور زراعت کے علاوہ دیگر اشیا پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی کی شرح 21 سے کم کرکے 13 کرنے کی تجویز ہے۔
۔ ریلوے سے لے کر کسان کریڈٹ کارڈ اور انتیودیا یوجنا تک، مودی حکومت نے کئی بڑے اعلانات کئے۔ اپنا پانچواں بجٹ پیش کرنے والی نرملا سیتا رمن نے کہا کہ کورونا کے باوجود بھارتی معیشت درست سمت میں ہے۔ موجودہ سال کے لیے ہماری معیشت کی شرح نمو کا تخمینہ 7 فیصد ہے، جو دنیا کی بڑی معیشتوں میں سب سے زیادہ ہے۔
بھارت کی فی کس آمدنی بڑھ کر 1.97 لاکھ روپے ہو گئی ہے اور اب ہندوستانی معیشت دنیا میں 10ویں سے بڑھ کر 5ویں نمبر پر پہنچی ہے۔
انھوں نے اعلان کیا کہ نئے ٹیکس نظام کے تحت اب سات لاکھ تک کی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں دینا پڑے گا، جو اب تک پانچ لاکھ روپے تھی۔ اس کے ساتھ ہی انکم ٹیکس کے نئے نظام کو پرکشش بنانے کے لیے ٹیکس سلیب میں بڑی تبدیلی بھی کی گئی ہے۔
7 لاکھ روپے سے ایک روپے بھی زائد آمدن پر اب بھارتی شہریوں کو ٹیکس دینا ہوگا اور وہ ٹیکس کی رقم صرف ایک روپے پر نہیں بلکہ 3 لاکھ سے اوپر کی پوری آمدنی پر دینی ہوگی۔ یعنی جن کی آمدنی 7 لاکھ روپے سے زیادہ ہے، انھیں نئے انکم ٹیکس نظام کے تحت اب 3 لاکھ روپے تک کی آمدنی (پہلے سلیب) پر کوئی ٹیکس نہیں دینا ہوگا۔ لیکن آمدنی 7 لاکھ روپے سے اوپر جانے پر 3 سے 6 لاکھ والے دوسرے سلیب میں 5 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔ اسی طرح 6 سے 9 لاکھ روپے تک کے تیسرے سلیب پر 10 فیصد، 9 سے 12 لاکھ روپے تک کے چوتھے سلیب پر 15 فیصد، 12 سے 15 لاکھ روپے کے پانچویں سلیب پر 20 فیصد، اور 15 لاکھ روپے سے زیادہ کی آمدنی پر 30 فیصد انکم ٹیکس دینا ہوگا۔