ایک نیوز: امریکا کے سرجن جنرل نے کہا ہےکہ 16 سال سے کم عمر بچوں کو سوشل میڈیا استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئیے۔
رپورٹ کے مطابق سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی سرجن جنرل وویک مورتی نے کہا ہے کہ والدین بچوں کو سوشل میڈیا پر 16 برس سے پہلے شمولیت کی اجازت نہ دیں۔
یادرہے زیادہ تر سوشل میڈیا پلیٹ فارمزجیسے کہ Facebook، Instagram، اور Twitter، نے اپنی ایپس جوائن کرنے کی کم از کم عمر 13 سال یا اس سے زیادہ عمر کے صارفین تک محدود رکھی ہے۔
وویک مورتی سرجن جنرل امریکا کا کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ 13 برس کی عمر سوشل میڈیا جوائن کرنے کے لئے وقت سے بہت پہلے ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کا بگڑا ہوا ماحول بہت سے لوگوں کو نقصان پہنچاسکتا ہے۔ یہ ایک ایسا وقت ہے جب ہمارے لیے یہ سوچنا بہت ضروری ہے کہ ہمارے بچے اپنی عزت اور اپنے رشتوں کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔
یادرہے سرجن جنرل کی غیر سرکاری وارننگ اس وقت سامنے آئی ہے جب محققین نوجوانوں کے سوشل میڈیا کے استعمال اور ان کی ذہنی صحت اور دماغی نشوونما کے درمیان تعلق کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سان ڈیاگو اسٹیٹ یونیورسٹی میں نفسیات کی پروفیسر جین ٹوینگے نے میڈیا کو بتایا کہ سوشل میڈیا کا ڈپریشن کے ساتھ گہرا تعلق ہے، اور یہ زیادہ تر لڑکیوں میں پایا جاتا ہے۔ دوسری طرف نارتھ کیرولینا میں کی گئی ایک تحقیق میں پتا چلا ہے کہ جو نوجوان اپنے سوشل میڈیا کو روزانہ 15 سے زیادہ بار چیک کرتے ہیں ان کی دماغی نشوونما میں تبدیلیاں نوٹ کی جاسکتی ہیں۔