ایک نیوز: سروسز ہسپتال لاہور میں ڈاکٹروں کی لاپرواہی سے نوجوان ڈاکٹرکی ہلاکت پر پیش کی گئی تحقیقاتی رپورٹ کو چیف سیکرٹری پنجاب نےمسترد کر تے ہوئےایم ایس لاہور جنرل ہسپتال کی سربراہی میں نئی دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔
رپور ٹ کے مطابق جناح ہسپتال لاہور کے کارڈیک سرجری کے زیر تربیت ڈاکٹر سلمان علی 6 جون 2020 کو سروسز ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں علاج کیلئے لایا گیا تھا لیکن برقت علاج نہ ملنے کی وجہ سے ڈاکٹر سلمان علی کی 7 جون 2020 کو موت واقع ہو گئی۔ محکمہ صحت نے صرف ڈاکٹر عبدالوحید کو اس واقعہ میں کوتاہی کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا اور انہیں تین سال انکریمنٹ دینے اور ایک سال پرموشن پر پابندی کی سزا دی تھی ۔ جس کے بعد ڈاکٹر عبدالوحید نے اس سزا کو چیف سیکرٹری پنجاب کے روبرو چینلج کیا تھا۔ جس کے بعد چیف سیکرٹری پنجاب نے پہلی انکوائری رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے نئی انکوائری کا حکم دیا تھا ۔دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی ڈآکٹر عبدالوحید، ڈاکٹر محمد کاشف، ڈاکٹر افضل آفتاب کے خلاف تحقیقات کرئے گی ۔ ڈاکٹر محمد حسن، ڈاکٹر حافظ محمد مدثر اسلم ، ڈاکٹر مستنصر اقبال اور ڈاکٹر سید اقبال حید ر کاظمی شامل ہیں ۔محکہ صحت نے تحقیقاتی کمیٹی کو واقعہ کے ذمہ داران کا تعین کر کے ان کو سزا بارے رپورٹ دو ماہ میں جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔