ایک نیوز: روجھان میں سنگ دلی کی انتہا قاری صاحب نے 5 سالہ ننھے پھول کو مبینہ زیادتی نشانہ بنا ڈالا۔
رپورٹ کے مطابق تھانہ روجھان کے حدود میں مدرسے کے قاری نے 5 سالہ بچے کو ساتھ مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر چھاپہ مارا اورجنستی زیادتی کرنے والے قاری شیراز کو حراست میں لے لیا۔ پولیس کی جانب سے ملزم شیراز کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیاہے۔
واضع رہے کہ گوجرہ میں تھانہ سٹی کی حدود محلہ غازی آباد گلی نمبر 2 میں کمسن بچوں کا قاری کے گھر کی صفائی کرنے کی شکایت ماں سے کی جو کہ بچوں کا جرم بن گیا تھا۔ والدہ نے قاری سے بچوں سے صفائی نہ کرانے کا کہا جس پر قاری وقاص جلاد بن گیا اور دانش اور میرب کو ڈنڈے سوٹوں سے بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا تھا۔ بچوں کے بدن پر وحشیانہ تشدد کے نشان پڑ گئے تھے خیبر پختونخواہ کے ڈسٹرکٹ بٹگرام مدرسہ میں قاری الہ داد نے7سالہ یتیم بچے کو سبق یاد نہ کرنے پر شدیدتشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ قاری کے تشدد سے بچے کی حالت غیر ہو گئی۔ جس کے بعد مقامی افراد نے قاری کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔
ایک شہری ذیشان نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت درس گاہوں میں بچوں پر تشدد کا راستہ روکنے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے لیکن عملی طور پر درس گاہوں میں آج بھی بچوں پر تشدد کیا جا رہا ہے۔دینی مدارس جہاں دین کی تعلیم دی جاتی ہے وہاں کیسے ان بچوں کو بے دردی سے مارا پیٹا جاتا ہے ایسے لوگوں کو سزا ملنی چاہیئے ہے۔ یہ انتہا پسند وحشی درندے ہمارے مذہب کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں ایسے لوگوں کے خلاف آواز اٹھانی چاہئے جو معصوم بچوں پہ ظلم وستم کرتے ہیں.