ایک نیوز: سپریم کورٹ میں غیرقانونی افغان شہروں کی بےدخلی کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی ۔سپریم کورٹ نے وفاق ،اپیکس کمیٹی ،وزارت خارجہ کونوٹس جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق درخواست گزار کا کہنا ہے کہ نگران حکومت کے پاس غیرقانونی شہریوں کی بے دخلی کامینڈیٹ نہیں۔جن شہروں کو بے دخل کیاجارہاہے وہ سیاسی پناہ کی درخواستیں دے چکے ہیں۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ غیرقانونی افغان شہریوں کی بے داخلی کامعاملہ آئینی تشریح کاہے۔اٹارنی جنرل معاملے پرلارجربینچ تشکیل دینے کے نکتہ پر معاونت کریں۔درخواست گزاروں کے کون سے بنیادی حقوق متاثر ہوئے ،نشاندہی کریں۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ آرٹیکل 9،4اوور 10اے اور آرٹیکل 25کے تحت بنیادی حقوق متاثر ہوئے۔
جسٹس طارق مسعود نے ریمارکس دیئے کہ 40سال سے جو رہ رہے ہیں کیا وہ یہیں رہیں۔اس پر معاونت کریں۔
جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیئے کہ اقوام متحدہ کے معاہدے مہاجرین کے حقوق کو تحفظ دیتے ہیں۔پاکستان اقوام متحدہ کے ان معاہدوں کا پابند ہے۔
سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی ۔