ایک نیوز نیوز: سابق صد آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ابھی جو صاحب چیف بنے ہیں میں انہیں ذاتی طور پر نہیں جانتا۔ نئے آرمی چیف کا تقرر میرٹ پر ہوا ہے۔ ذاتی طور پر میں صرف لیفٹیننٹ جنرل عامر کو جانتا ہوں۔ اگر لیفٹیننٹ جنرل عامر کا نام دوسرے نمبر پر ہوتا توکچھ کرتا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق ہم سے مشاورت کی۔میں نے وزیراعظم سے کہا اپنا آئینی و قانونی حق استعمال کریں۔ہم نے وزیراعظم کو فیصلے کا مکمل اختیار دیا۔وزیراعظم خود آرمی چیف لگا دیتے تو ہم کیا کرسکتے تھے۔وزیراعظم سے کہا آرمی چیف کی تعینات میں ہم آپ کے ساتھ ہیں۔نظریاتی اختلاف کے باوجود ہم وزیراعظم کا ساتھ نہیں چھوڑ سکتے۔
آصف زرداری نے مزید انکشافات کئے کہ جنرل باجوہ نے مجھے کبھی مدت ملازمت میں توسیع کا نہیں کہا۔ادارہ غیر سیاسی ہوگیا ، الحمد اللہ ایک قدم آگے چلا گیا۔ادارے نے جب پیچھے مڑ کر دیکھا تو کچھ بھی اچھا نہیں تھا۔جنرل کیانی کی سیاست میں مداخلت نہ کرنے کی باتیں صرف باتیں ہی تھیں۔ کچھ چیزیں نہ بتانا بھی گناہ نہیںِ ، کچھ چیزیں ہیں جو میں ابھی نہیں بتاپاؤں گا۔
سابق صدر نے کہا ہم ہرجگہ ہم عمران خان کا مقابلہ کرسکتے ہیں کوئی ایشو نہیں۔24 گھنٹے کام کرتا ہوں، سوتا نہیں ۔ پنجاب میں عمران خان کے مقابلے کیلئے امیدوار تیار ہیں۔ میانوالی میں عمران خان کا مقابلہ نواب آف کالا باغ کریں گے۔میں نے کہا تھا عمران خان چھپکلی سے ڈرتے ہیں، تھانے میں پہنچیں کبھی۔ عمران خان کراچی میں میرے خلاف 21 ہزار ووٹوں سے ہارے تھے۔ عمران خان کا اگر احتساب ہونا ہے تو وہ نیب کرے گا ہم نہیں کریں گے۔
آصف زرداری نے کہا عمران خان کے سائفر سمیت تمام الزامات بچگانہ تھے۔ عمران خان تم تو امریکا کی بیڈ بکس میں آگئے لیکن پاکستان کو کیوں لے جانا چاہتے ہو؟ہم تمام ممالک سے برابری کی سطح پر تعلقات چاہتے ہیں۔ 2 ماہ لگا کر، اپنے آپ کو گولیاں لگوا کر 25 ہزار بندے جمع کروں تو کیا یہ مقبولیت ہے ؟