ایک نیوز نیوز: شہر قائد کے علاقے ضلع وسطی میں سرسید کے علاقے میں ایک جنونی شخص نے اسکول میں داخل ہو کر بچوں اور ٹیچر کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے سرسید ٹاؤن میں ایک شخص زبردستی اسکول میں گھس گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم اسکول میں جاتے بچوں کے ساتھ زبردستی اندر داخل ہوا تھا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ سرسید کے علاقے میں ایک نجی اسکول میں داخل ہو کر 4 سے 5 بچوں اور ایک ٹیچر کو تشدد کا نشانہ بنانے پر ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
بتایا گیا کہ ملزم دیر تک پرائیویٹ اسکول کے اندر موجود رہا، اس دوران تشدد بھی کیا اور اس نے اسکول کے سارے سی سی ٹی وی کیمرے بھی توڑ ڈالے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر ملزم کے پاس چھری کی بھی اطلاع تھی، تاہم پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کے پاس سے کوئی چھری برآمد نہیں ہوئی۔
پولیس حکام کے مطابق اہل کاروں نے اطلاع ملنے پر تگ و دو کے بعد اسکول میں موجود جنونی شخص کو پکڑ لیا، اور ملزم کو تھانے منتقل کر دیا گیا، زیر حراست شخص علاقے کا رہائشی بتایا جا رہا ہے۔
ملزم محمد عاصم خان کا کہنا ہے کہ میں اسکول میں اس لیے گھسا کیونکہ مجھے لگا برابر والے اسکول میں لگے کیمرے میرے گھر کے اندر مجھے دیکھ رہے ہوتے ہیں،میں سیکٹر الیون سی ون نارتھ کراچی میں رہتا ہوں،میں برابر والے چھت سے کھود کر اس مقام پر گیا اور سارے کیمرے نکالے،اسی دوران جب میں نے بچوں سے پوچھا کیمرے کہاں ہیں تو بچوں نے کہا ہمیں نہیں معلوم کیمرے کہاں ہیں،پھر میں نے 4 بچوں کو 4 تھپڑ لگائے پھر بچوں نے کیمروں کا بتایا، میں نے وہ کیمرے کھینچ کر نکالے،اتنے میں اسکول والے آگئے اور یہ سارا ماجرا ہوا اور انہوں نے مجھے پولیس کے حوالےکردیا،میرے پاس کوئی چاقو کوئی اسلحہ نہیں تھا جس سے میں نے کسی کو نقصان پہنچایا ہو،میں نے ایک خاتون کے سیڑھیوں سے اترتے وقت الٹے ہاتھ کا تھپڑ رسید کیا تھا۔