ایک نیوز نیوز: وفاقی وزیرداخلہ راناثناءاللہ نے اہم پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت پی ٹی آئی حکومت سے تعاون کیلئے تیار ہے۔جلسوں میں تقاریر کرنے سے تو اسمبلیاں توڑی نہیں جاسکتیں۔ہم کوشش کریں گے کہ اسمبلیوں کو توڑنے کے غیرجمہوری عمل کا حصہ نہ بنیں۔ اگر پنجاب میں الیکشن ہوتے ہیں تو ن لیگ اکثریت حاصل کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے راناثناءاللہ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت پورے پاکستان میں تعاون کیلئے حاضر اور تیار ہے۔جلسوں میں اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کبھی جمہوریت کی توہین ہے۔نگراں حکومت پنجاب اور کے پی میں ہوگی ، دو صوبوں اور وفاق میں نہیں ہوگی۔ ٹی ٹی پی کا دہشتگردی کرنا اور ذمہ داری بھی قبول کرنا خطرناک ہے۔ سیاسی طور پر اختلاف چلتے رہتے ہیں لیکن ریاست سب سے مقدم ہے۔ صوبائی حکومت کو اپنا کردار مؤثر طریقے سے ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ کے پی کو جو مدد درکار ہوگی ہم کرنے کو تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ واقعات کے پی میں بھی دوبارہ سامنے آرہے ہیں۔ ایسا نہیں کہ یہ آؤٹ آف کنٹرول چیز جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بڑے پاگل، اس کے چھوٹے پاگلوں کے جتھوں کی کوشش ہے کہ عدم استحکام ہو۔ ان کی کوشش ہے کہ ملک میں افراتفری اور انارکی پیدا کی جائے تاکہ عدم استحکام آئے۔ کسی ملک میں سیاسی عدم استحکام ہوگا تو معیشت میں استحکام نہیں آسکتا۔
انہوں نے بتایا کہ جب یہ حکومت میں تھے تو ان کا ایک ہی کام تھا کہ اپوزیشن کو ختم کیا جائے۔ لیکن مخالفین کو ختم کرنے کا اختیار کسی انسان کے بس میں نہیں۔ اتنی گھٹیا تھرڈ کلاس کرپشن توشہ خانہ سے تحفے میں ملی گھڑیاں بیچ دیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ عمران خان خود یہ کام کرتا تھا اور کرپشن کے بیانیے پر اپوزیشن کا دشمن بنا ہوا تھا۔ اس کی ہمت نہیں ہوئی کہ اسلام آباد پر چڑھائی کرے۔