نیتن یاہو ، اسرائیل فوج کھلے عام درندگی  اور تباہی برپا کرنے پر اتر آئے ہیں، وزیر اعظم  

نیتن یاہو ، اسرائیل فوج کھلے عام درندگی  اور تباہی برپا کرنے پر اتر آئے ہیں، وزیر اعظم  
کیپشن: Netanyahu, the Israeli army has come down to open brutality and destruction, Prime Minister

ویب ڈیسک: وزیر اعظم  شہباز شریف نے کہا کہ  اسماعیل ہنیہ پر حملہ  عالمی قوانین کوپاؤں تلے روندنے کے مترادف ہے، نیتن یاہو اور اسرائیلی فوج کھلے عام درندگی  اور تباہی  برپا کرنے پر اترآئے ہیں ۔

 تفصیلات کے مطابق  وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کے بڑھتے ہوئے مظالم پرحکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا، اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، استحکام پاکستان پارٹی، پاکستان مسلم لیگ ق، پاکستان مسلم لیگ ضیاء، نیشنل پارٹی کے سربراہان و سینئر  نمائندے شریک ہوئے ، وزیرِ اعظم  نے اجلاس میں شرکت پر شرکاء کا شکریہ ادا کیا ۔  

اجلاس  کے  شرکاء  کی  جانب سے  مشترکہ طور پر فلسطین میں 9 ماہ سے نہتے لوگوں پر جاری اسرائیلی ظلم و بربریت پر غم و غصے کا اظہار کیا ،شرکاء نے اسرائیلی مظالم کی پرزور مزمت کرتے ہوئے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کیا ، گزشتہ روز تہران میں حماس کے لیڈر اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا گیا۔  

 اجلاس  کے شرکاء نے  اتفاق کیا کہ یہ واقعہ فلسطینیوں پر جاری ظلم و بربریت بند کرنے اور خطے میں امن کے قیام کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ سازش ہے ،ایسے واقعات دنیا کے امن کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ خطے میں مزید کشیدگی کی فضاء کو ہوا دیتے ہیں ۔  

وزیرِ اعظم نے فلسطین میں جاری اسرائیل کے ریاستی ظلم و بربریت کو امت مسلمہ کیلئے المیہ قرار دیا ۔  

اجلاس میں پرزور مطالبہ کیا گیا کہ نہتے فلسطینیوں کی فوری طور پر انسانی ہمدردی کے تحت امداد تک رسائی یقینی بنائی جائے ، پاکستان فلسطین کو امدادی سامان کی ترسیل جاری رکھے گا اور مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں کی طبی امداد کیلئے مؤثر اقدامات اٹھائے گا جس کے تحت فلسطینی زخمیوں کو علاج معالجے کیلئے پاکستان لایا جائے گا۔   

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فلسطینی میڈیکل  طلبہ  کو اپنی تعلیم جاری رکھنے کیلئے پاکستان کے میڈیکل کالجز میں امدادی بنیادوں پر داخلہ دیا جائے گا  ، اجلاس نے اپنے فلسطینی بہن بھائیوں سے یکجہتی اور اسرائیلی بربریت کی دوٹوک مذمت  کے طور پر کل 2 اگست کو پاکستان بھر میں یوم سوگ منانے کا فیصلہ کیا ، کل بعد از نمازِ جمعہ پورے ملک میں اسماعیل ہانیہ شہید کی غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کرنے اور پارلیمنٹ میں فلسطین کے ساتھ مکمل یکجہتی کے اظہار کیلئے ایک خصوصی قرارداد پیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔ 

شرکاء نے کہا فلسطین میں جاری نسل کشی اور ریاستی ظلم و بربریت سے اسرائیل اقوامِ متحدہ کی قراردادوں، عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں اور عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہا ہے، جبکہ بین الاقوامی برادری اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔  

 شرکاء نے مطالبہ کیا کہ پوری عالمی برادری کو مصلحت سے نکل کر یہ ظلم کی و بربریت روکنے کیلئے واضح اور دو ٹوک مؤقف اپنانا ہوگا، وگرنہ عالمی قوانین اور اداروں کی حیثیت آئندہ نسلوں کیلئے ایک سوالیہ نشان بن کر رہ جائے گی ۔  

اجلاس   کے شرکاء نے عالمی برادری بشمول اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا  کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں اور صہیونی قوتوں کے ہاتھوں مظلوم فلسطینیوں کی جاری نسل کشی فی الفور روکیں اور اسرائیل کو جنگی جرائم اور فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے پر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں  ۔  

  فلسطین کی صورتحال پر وزیراعظم شہباز شریف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں راکٹ حملے کے ذریعے اسماعیل ہنیہ کو شہید کیا گیا، پاکستان، ترکی اور دیگر ممالک نے ان پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی، ایسی درندگی پر دنیا کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔

 اسماعیل ہنیہ کے بچے اور پوتوں کو بھی شہید کیا گیا، ایسی سفاکی کسی نے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین میں 9 ماہ سے خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے، 40 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا گیا، شہروں کے شہر اور گھر زمیں بوس کردیے گئے، ہر روز غزہ میں لاشیں گرائی جارہی ہیں، تاریخ میں اس طرح کے واقعات کسی نے نہیں دیکھے۔

 شہباز شریف نے کہا کہ تہران میں ہونے والے واقعے کی پوری دنیا نے مذمت کی، بین الاقوامی قوانین کو پاؤں تلے روندا گیا، کسی چیز کا لحاظ نہیں کیا گیا، عالمی قراداد کی دھجیاں اڑا دی گئی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ عالمی قوانین کے فیصلے کے باوجود بھی اسرائیل کے ہاتھ روکے نہیں جاسکے، یہ انسانیت سوز واقعہ ترقی یافتہ ممالک کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے۔