ایک نیوز: ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ بڑی تعداد میں پاکستانی شہری مشرق وسطی ممالک میں کام کر رہے ہیں زیادہ تر پاکستانی قانون کا احترام کرنے والے ہیں ، میزبان حکومتیں اپنے معاشروں کی ترقی میں پاکستانیوں کے کردار کو سراہتی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ بھارتی میڈیا اور پبلک آفیشلز کو پاکستان آوبسیشن ہے ،وہ ہر منفی چیز اور واقعہ پر پاکستان کوالزام دیتے ہیں، پاکستان یقین رکھتا ہے کہ اسماعیل ہانیہ کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے مین لایا جائے، وزیر اعظم نے ناسازی طبعیت کے باعث ایک ٹیم کو نامزد کیا کہ وہ ایرانی صدر کی حلف برداری میں شرکت کرے، اس ٹیم نے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی قیادت میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
انہوں نےکہاکہ پاکستان5اگست 2019کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی تبدیلیوں پر بارہا آواز اٹھاتا رہا ہے، پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے حوالے سے ذمہ دار ہے، پاراچنار پر ایرانی بیان غیر ضروری ہے، اس بیان میں پارا چنار کی مکمل صورتحال کا احاطہ موجود نہیں ہے ،وزارت داخلہ اس حوالے سے کام کر رہی ہے، پاکستان نے ہمیشہ اپنے شہریوں کو کہا ہےکہ وہ جن ممالک میں موجود ہیں انکے قوانین اور روایات کا احترام کریں۔
ممتاز زہرہ نے کہاکہ متحدہ عرب امارات کے غیر ملکیوں کے حوالے سے اپنے قوانین موجود ہیں جب کوئی بھی کیس قانونی طور پر وزارت خارجہ کے پاس بھیجا جاے گا تو وزارت خارجہ اس کو متعلقہ حکومتوں سے شئیر کرے گا، فرینکفرٹ جرمنی کے واقعہ پر جرمن حکومت سے رابطے میں ہیں ۔