ایک نیوز: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کا اجلاس ہوا،اجلاس میں وزیر تعلیم سید سردار شاہ،چیئرمین ٹیکسٹ بک بورڈ علیم لاشاری، ایم ڈی ایجوکیشن فاؤنڈیشن شریک ہوئے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ تعلیمی ادارے کھلنے والے ہیں، تعلیمی سرگرمیوں کو بہتر کر کے معیار بلند کیا جائے، ہمارے تمام منتخب اور سول سوسائٹی کے لوگوں کو تعلیمی اداروں کو اون کرنا ہوگا، ہر سطح پر بچوں کو تعلیم دینے کا معیار بہتر ہو۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ تعلیمی معیار کو بہتر کرنے کیلئے انسپیکشن نظام نافذ کیا جائے گا۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ میں خود بھی انسپیکشن کرونگا اور سیکریٹری سطح پر بھی انسپیکشن ہوگی، کل 40991 سکول ہیں،صوبے بھر میں 36203 پرائمری، 1575 مڈل، 1051 ایلیمینٹری، 1670 سیکنڈری اور 492 ہائر سیکنڈری سکولز ہیں۔
اساتذہ کی تعداد 160473 ہے، جن میں 107422 میل اور 53051 فیمیل ہیں ہمارے سکولوں میں کل 5236307 بچے داخل ہیں جن میں 3081696 بوائز اور 2154611 گرلز ہیں ،اگر اساتذہ اور طالب علم کا تناسب نکالا جائے تو 32 سٹوڈنٹس فی ٹیچر کا ہے ۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اساتذہ اور طالب علم کا تناسب ٹھیک ہے لیکن اس کو مزید بہتر کرینگے، سندھ حکومت اساتذہ کو اچھی تنخواہ دیتی ہے، اب ہمارے سرکاری سکولوں کے تعلیم کے معیار کو بہتر ہونا چاہیے،میں خود بھی اچانک سکولوں کا دورہ کرونگا اور تعلیمی سرگرمیوں کا جائزہ لونگا، اس سال 4453686 درسی کتابوں کے سیٹس چھپ چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ٹیکسٹ کتابوں کی تقسیم 14 اگست تک مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی۔