ایک نیوز :وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 12 اگست کو حکومت کی مدت مکمل ہو رہی ہے، انتخابات میں تاخیر کا جواز نہیں ،نئی مردم شماری کے تحت ہی انتخابات میں جانا ہے۔
تفصیلات کےمطابق نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں شہبازشریف نے کہا کہ مردم شماری ہوئی ہے تو اسی پر انتخابات ہونے چاہئیں، الیکشن کمیشن کی ذمےداری ہے وہ انتخابات کرائیں گے، مردم شماری کے نتائج مکمل ہونے پر مشترکہ مفادات کونسل میں جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نگران سیٹ اپ کے حوالے سے نواز شریف سے مشاورت مکمل ہوگئی، قائد حزب اختلاف سے مشاورت کروں گا، پاکستان کی معاشی صورتحال کو آگے لے کر جائیں گے، اپوزیشن لیڈر سے مشاورت آئین کا تقاضہ ہے، پر امید ہوں اپوزیشن لیڈر مل کر نگران سیٹ اپ کا فیصلہ کریں گے، الیکشن میں مسلم لیگ ن کا امیدوار نوازشریف ہے۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ9 مئی کو دوست نما دشمن بن کر یہ حرکت کی گئی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مجبوراً اضافہ کرنا پڑا،دو تین ماہ میں کئی بار پیٹرول کی قیمتیں کم ہوئیں ایک دوبار قیمت بڑھائی، پیٹرول کی قیمت کا دار و مدار عالمی مارکیٹ میں قیمتوں پر ہے، پیٹرول کی قیمت میرے کنٹرول میں نہیں عالمی منڈی میں کروڈ آئل کی قیمت پر دارو مدار ہے،بدقسمتی سے اس مرتبہ پیٹرول کی قیمت عالمی منڈی میں آسمان پر چلی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ کل ساری رات وزیرخزانہ پیٹرول کی قیمتوں پر کام کرتے رہے، مجبوراً قیمت بڑھانا پڑی ،کون چاہتا ہے کہ اپنا سیاسی اثاثہ ضائع کرے لیکن یہ بات ریاست کی ہے ، آئی ایم ایف معاہدے کی شرط ہے بجٹ میں محفوظ سبسڈی کے سوا سبسڈی نہیں دے سکتے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ مجھےسپہ سالار کے انتخاب پر فخر ہے،9مئی کو ریاست کے خلاف بغاوت کی گئی ،ایک جتھا تھا جس کو چیئرمین پی ٹی آئی نے بغاوت پر اکسایا،یہ بغاوت چیئرمین پی ٹی آئی نے پلان کیا اور اس پرعمل درآمد کیا،اس جتھے میں اس کے چند سو لوگ اور کچھ ریٹائرڈ اور حاضر سروس فوجی تھے،یہ پاکستان کے خلاف ایک ننگی جارحیت تھی جس کا سرغنہ چیئرمین پی ٹی آئی تھا،یہ سوال کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو کیوں گرفتار نہیں کیا گیا یہ میرا کام نہیں،قانون کے تحت جو ادارے ہیں انھوں نے یہ کیسز ٹرائل کرنے ہیں۔