ایک نیوز:چوہدری پرویز الٰہی کی نظربندی کے خلاف درخواست پر مزید سماعت لاہور ہائیکورٹ نے دوسرے بینچ کوبھجوانے کی سفارش کرتے ہوئے چیف جسٹس کوواپس بھجواءدی۔جبکہ عدالت نے ہوم سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب اور آئی جی جیل کو کیا گیا جرمانہ معطل کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو حتمی بحث کے لیے طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی کی نظربندی کے خلاف درخواست کی سماعت جسٹس راحیل کامران شیخ نے کی۔عدالت نے کیس مزید سماعت کےلئے دوسرے بنچ کو بھجوانے کی سفارش کرتے ہوئے چیف جسٹس کو واپس بھجواء دیا۔
وکیل پرویز الہی نے کہا کہ پرویز الہٰی 15 دن سے کسی بھی قانونی جواز کےبغیر جیل میں ہیں،پرویز الہی کےلئے ایک ایک لمحہ قیمتی ہے۔اس کیس کو کسی بھی فوجداری بنچ کےپاس بھجوایاجائے۔
سرکاری وکیل کی تیاری کیلئے ایک گھنٹے کی مہلت عدالت نے منظورکرلی۔
پرویز الہی کےوکیل عامر سعید راں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر نے ایک ماہ کے لیے نظر بندی کے احکامات جاری کیے ہیں،نظربندی کےخلاف ہوم ڈیپارٹمنٹ کو اپیل کی جسے منظور نہیں کیاگیا،لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الہی کو کسی بھی مقدمہ میں گرفتار کرنے سے روکنے کا حکم دیا۔پرویز الہی کی پہلے سے موجود تمام مقدمات میں ضمانتیں ہو چکی ہیں،عدالتی فیصلے کےبعد غیر قانونی طور پر پرویز الہی کی نظر بندی کردی گئی۔عدالت نظربندی کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دے۔
دریں اثناء لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہٰی کو پیش نہ کرنے پر اسپیشل سینٹرل کورٹ کی جانب سے اعلیٰ افسران کو کیے گئے جرمانے معطل کردیے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں چوہدری پرویز الہٰی کو پیش نہ کرنے پر اعلیٰ افسران کو جرمانے کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے ہوم سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب اور آئی جی جیل کو کیا گیا جرمانہ معطل کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو حتمی بحث کے لیے طلب کرلیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ بادی النظر میں لگ رہا ہےکہ ٹرائل عدالت کے فیصلے پر عمل نہیں ہوا، ٹرائل عدالت نے بھی انتہائی فیصلہ کردیا۔
چوہدری پرویز الہٰی کے وکیل نے کہا کہ سرکاری وکیل نے کسی بھی مقدمے میں ملوث نہ ہونے کی رپورٹ پیش کی، روبکار جاری ہونے کےبعد نظر بندی کاحکم جاری کیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ عدالتی معاونت کی جائے، کیا 3 ایم پی او کی موجودگی میں اسپیشل جج پرویز الہٰی کو طلب کرسکتے تھے۔
چوہدری پرویز الہٰی کے وکیل نے مزید کہا کہ پرویز الہٰی کو عدالت بلوایا گیا مگر انہیں پیش نہیں کیا گیا۔
بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 2 اگست تک ملتوی کردی۔