ایک نیوز: کوئٹہ میں انسداد پولیو ٹیم پر فائرنگ کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے 35 اضلاع میں آج سے سات روزہ پولیو مہم شروع کی گئی۔ کوئٹہ میں انسداد پولیو مہم جاری تھی کہ اس دوران نواحی علاقے کلی شاہ عالم زرغون آباد میں نامعلوم ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔ملزمان کی فائرنگ کے نتیجے میں پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور دو پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے۔حملے کے بعد ملزمان فرار ہوگئے، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس، ایف سی کی بھاری نفری اور امدادی ادارے جائے وقوعہ پر پہنچے اور لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا۔انسداد پولیو ٹیم پر حملے کے بعد شہر میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیموں کی سیکیورٹی سخت کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی۔
بلوچستان بھر میں 5 سال سے کم عمر کے تقریباً 26 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی مہم آج سے شروع کی گئی ہے۔ صوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر سید زاہد شاہ کا کہنا ہے کہ 7 روزہ مہم کے لیے ہیلتھ ورکرز کی 11 ہزار 539 ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کےچیئرمین و وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نےکوئٹہ میں انسدادِ پولیو ٹیم پر دہشتگرد حملے کی مذمت کی ہے۔ پی پی پی چیئرمین نےحملے میں پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور دو پولیس اہلکاروں کی شہادت پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہےکہ امید ہے، حملے میں ملوث درندے بہت جلد جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔بچوں کی صحتمند زندگی کو خطرے میں ڈالنے والی سوچ اور عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔متعلقہ حکام پولیو ٹیموں کی فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنائیں، عوام پولیو ورکرز سے بھرپور تعاون کریں۔