گھریلو ملازمہ تشدد کیس، ملزمہ سومیہ عاصم کی عبوری ضمانت میں توسیع

گھریلو ملازمہ تشدد کیس، ملزمہ سومیہ عاصم کی عبوری ضمانت میں توسیع

ایک نیوز: کم سن لڑکی تشدد کیس میں  مرکزی ملزمہ سومیہ عاصم  کی 7 اگست تک عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن  کورٹ اسلام آباد میں کم سن لڑکی تشدد کیس کی مرکزی ملزم سومیہ عاصم کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر ایڈیشنل سیشنز جج ڈاکٹر عابدہ سجاد  نےسماعت کی۔ سول جج کی اہلیہ اور مرکزی ملزم سومیہ عاصم عدالت میں پیش ہوئی۔

ملزمہ سومیا عاصم نے موقف اپنایا کہ رضوانہ اپنے والدین کی مرضی سے میرے گھر میں ملازمہ تھی ، ایف آئی آر میں بیان کی گئی کہانی درست نہیں، مبینہ وقوع سے پہلے جب سے رضوانہ میرے پاس کام کررہی ہے کبھی کوئی شکایت نہیں تھی، حقائق کو توڑ مروڑ کر میرے خلاف استعمال کیا جارہا ہے، میں بھی منفی مہم کی متاثرہ ہوں جو میرے اچھی شہرت کے حامل شوہر سول جج کیخلاف چلائی جارہی ہے، مجھے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔سومیا عاصم نے کہاکہ وہ تعلیم یافتہ اور باوقار خاتون ہیں، بدنیتی کی بنیاد پر کیس میں پھنسایا جارہا ہے۔   پولیس کے سامنے شامل تفتیش ہونے کو تیار ہوں، اپنے موقف کو درست ثابت کروں گی۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے۔ایڈیشنل سیشن جج عابدہ سجاد  نے پولیس کو سات اگست تک ملزمہ کی گرفتاری سے روکتے ہوئے عبوری ضمانت ایک لاکھ روپے مچلکوں کے عوض منظور کی، عدالت نے آئندہ سماعت کے لیے پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ملزمہ کو بھی پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

قبل ازیں عدالت نے وکلاء کو سومیہ عاصم کا شناختی کارڈ لانے کی ہدایت کی ۔ عدالت نے کہا کہ شناختی کارڈ لائیں تاکہ میں ان کو پہنچان سکوں کہ یہ سومیہ عاصم ہی ہیں۔ 

ملزمہ کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار پر اپنے گھر میں کام کرنے والی 14 سالہ رضوانہ کو تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ رضوانہ ملزمہ کے گھر بطور نوکر کام کر رہی تھیں تاہم باقی بات ایسی نہیں جیسی ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے۔ رضوانہ کی عمر سترہ سال سے زائد ہے، بچی پر کبھی تشدد نہیں کیا، اپنے بچوں کی طرح ہمیشہ نرمی سے پیش آتی رہی ہوں، حقائق کو توڑ مروڑ کر میرے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔ درخواست گزار معصوم ہیں، انہوں نے کبھی رضوانہ کو تشدد کا نشانہ نہیں بنایا۔ درخواست گزار پڑھی لکھی، سول جج کی اہلیہ ہیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے ملزمہ کو یکم اگست تک حفاظتی ضمانت دی تھی۔ درخواستگزار کی جانب سے عدالت میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ملزمہ سومیہ عاصم کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرے۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-08-01/news-1690885368-4578.mp4

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-08-01/news-1690885368-1364.mp4

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-08-01/news-1690885368-1800.mp4