ایک نیوز:امریکہ میں تین سال قبل حادثے میں معذور ہونےوالے شخص کے دماغ میں بیرونی طور پر لگائی گئی برقی چپ سے اس کے ہاتھوں اور ٹانگوں میں احساس پیدا ہوا ہے اور فی الحال ہاتھوں کی جنبش بحال ہوگئی۔ ماہرین کے مطابق فزیوتھراپی سے یہ کیفیت مزید بہتر ہوسکتی ہے۔
تفصیلات کےمطابق لانگ آئی لینڈ کے رہائشی 45 سالہ کائتھ تھامس 2020 میں ایک شدید حادثے کے شکار ہوئے تھے۔ اس میں گردن کے مہرے اور نیچے کا نظام شدید مجروح ہوا تھا۔ اس سانحے میں بازو اور نچلا دھڑ بالکل بے کار ہوچکا تھا۔ اب مصنوعی ذہانت پرمشتمل ایک نئی چپ سے راہ کھلی ہے کہ ان کی ٹانگوں اور ہاتھوں میں احساس پیدا ہوا ہے ، بازو اور انگلیاں ہل رہی ہیں اور مزید بہتری کی امید ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ بیرونی کھوپڑی پر لگائی گئی مائیکروچپ مصنوعی ذہانت کے تحت سگنل خارج کرتی ہیں اور مریض کے لحاظ سے اپنے سگنل کو بہتر سے بہتر بناتی رہتی ہیں۔ یہ چپ ایک بڑے کمپیوٹر نظام تک جارہی ہیں جہاں سے ہدایات اور پروسیسنگ کا کام ہوتا ہے۔ ماہرین نے اسے اے آئی انفیوزڈ سرجری کہا ہے۔
یہ تجربات انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن برین میپنگ کے سربراہ ڈاکٹر اشیشی مہتا اور ان کے ساتھیوں نے کی ہے۔ لیکن سرجری کا عمل بہت ہی مشکل اور صبر آزما تھا جس میں کل 15 گھنٹے لگے ہیں۔ اس عمل میں برقی طور پر ہاتھ ، پیر، کمر اور حرام مغز میں پہلی مرتبہ احساس پیدا کیا گیا ہے جو ایک نئی پیشرفت ہے۔