ایک نیوز نیوز: دعا زہرا اور ظہیر کا شادی کے بعد پہلا انٹرویو کرنے والی یوٹیوبر زنیرہ ماہم نے نیا پنڈوراباکس کھول دیا ہے۔
ظہیر کی فیملی کے ہمراہ کی گئی پریس کانفرنس میں زنیرہ ماہم نے پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔
زنیرہ ماہم کا کہنا تھا کہ ’میں جب دعا زہرا سے پہلی بار ملی تو اس نے مجھ سے اپیل کی کہ میں اس کی مدد کروں ، اس بیا ن سے متعلق دعا کے دستخط بھی موجود ہیں جس میں دعا نے مجھ سے کہا تھا کہ شہلا رضا کی طرف سے کراچی کے شیلٹر ہوم میں مجھ پر ٹارچر کیا جاتا رہا‘۔
زنیرہ ماہم نے الزام عائد کیا کہ ’شہلا رضا دعا سے کہتی تھیں کہ تمہارے والد اس کیس میں پیسے خرچ نہیں کررہے، میں کررہی ہوں‘۔
دوران پریس کانفرنس زنیرہ ماہم نے سوال کیا کہ ’شہلا رضا کس حیثیت سے دعا زہرا کیس پر پیسہ خرچ کررہی تھیں؟ وہ اس سے قبل بھی کھلے عام اپنے بیانات میں بھی کہہ چکی ہیں کہ میں ابھی زندہ ہوں اور لڑکی کو والد کے پاس بھیجوں گی‘۔
زنیرہ کے مطابق ’دعا نے مجھے بتایا کہ شہلا رضا اس کے پاس کراچی کے شیلٹر ہوم میں 3 ، 3 گھنٹے بیٹھتی تھیں اور بہت خطرناک باتیں کرتی تھیں‘۔
Dear @SyedaShehlaRaza, you must take action against #zunairamahum. She wants to incite sectarian violence. She doesn't even know that #Sindhhighcourt has declared #DuaZehra as minor after medical board examination. #ArrestZaheer pic.twitter.com/zgdTynewWL
— AllPounder (@PounderAll) July 26, 2022