ایک نیوز نیوز: لبنان میں بیکریوں کے باہر سستی روٹی لینے کے لئے قطاریں، لڑائی جھگڑے اور فائرنگ کے واقعات عام ہوگئے ۔
رپورٹ کے مطابق لبنان میں سرکاری سبسڈی والی روٹی کی قیمت بڑھ گئی ہےلیکن بیکریوں نے عوام کو محدود انداز میں راشن دینا شروع کر دیا ہے۔
اکثر بیکریوں میں لڑائی جھگڑے ہورہے ہیں جبکہ کئی صارفین کی طرف سے روٹی نہ دینے پر گولیاں چلائی جاتی ہیں۔ جس پرفوج کو مداخلت کرنی پڑی ۔ گاہک اب روٹی لینے کے لئے چاقوؤں اور رائفلوں سے مسلح ہوکر آتے ہیں۔
فلیٹ عربی پٹا جیسی روٹی کا ایک تھیلا اب باضابطہ طور پر 13,000 لبنانی پاؤنڈ (43 امریکی سینٹ) میں فروخت ہوتا ہے۔ بلیک مارکیٹ میں اس کی قیمت 30,000 سے زیادہ ہوگئی ہے۔
یادرہے لبنان بھی سری لنکا کی طرح دیوالیہ ہوچکا ہے اور 2019 میں مالیاتی بحران سے پہلے لبنان کو مشرق وسطیٰ کا سوئٹزرلینڈ کہا جاتا تھا۔
لبنان نے 2020 میں اپنے قومی قرضے پر ڈیفالٹ کیا اور اس کی کرنسی اپنی بلیک مارکیٹ ویلیو کا تقریباً 90 فیصد کم ہوچکی ہے۔ عالمی بینک نے مالیاتی بحران کو 19ویں صدی کے بعد بدترین بحران قرار دیا ہے جبکہ اقوام متحدہ اب پانچ میں سے چار لبنانیوں کو غربت کی لکیر کے نیچے زندگی گزارنے پر قراردیا ہے۔