پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کی مرحلہ وارمنظوری عدالت میں چیلنج

استعفوں کی مرحلہ وارمنظوری،پی ٹی آئی نے عدالت میں چیلنج کردی
کیپشن: asad umer in isb high court

ایک نیوز نیوز: تحریک انصاف نے استعفوں کی مرحلہ وارمنظوری کا اقدام عدالت میں چیلنج کردیا۔

پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری اسد عمر اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے جہاں انہوں نے ارکان اسمبلی کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کے اقدام کو عدالت میں چیلنج کیا۔

اس موقع پر اسد عمر نے کہا کہ 11 بندوں کے جو استعفے منظور کرنے کا تماشا لگایا ہے ہم اس کے خلاف عدالت آئے ہیں،11 اپریل کو اسمبلی کے فلور پر ہمارے 125 لوگوں نے کہا کہ ہم نے استعفے دے دیے ہیں۔

اسد عمر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے مرضی کے 11 استعفے منظورکیے، پی ٹی آئی اس سازش کا حصہ بننے کو تیار نہیں تھی اس لیے استعفے دیے، اب الیکشن کمیشن کی جانب سے غیرقانونی کام کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسپیکر قومی اسمبلی کا پی ٹی آئی کو نیا سرپرائز

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اب سیاسی فریق بن چکا ہے اور  ادارہ پی ڈی ایم کا حصہ بن گیا ہے ہم اس کے خلاف ریفرنس دائرکرنے جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے جن ارکان کے استعفے منظور کیے گئے ان میں علی محمد خان، فضل محمد خان، شوکت علی، فخر زمان خان، فرخ حبیب، اعجاز شاہ، جمیل احمد خان، اکرم چیمہ ، شیریں مزاری، شاندانہ گلزار اور عبدالشکور شاد شامل ہیں۔