ایک نیو ز:قائدمسلم لیگ ن نوازشریف کی زیرصدارت محکمہ زراعت کااجلاس ہوا،جس میں اہم فیصلےکرلئےگئے۔
اجلاس میں سیکرٹری زراعت نے ایگریکلچر سے متعلق منصوبوں پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازاورنوازشریف کوبریفنگ دی ۔
پنجاب میں زراعت کو درپیش چیلنجز کاجائزہ بھی لیاگیا۔
نوازشریف کاکہناتھاکہ چار دہائیاں گزرنے کے باوجود کوالٹی سیڈ نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے۔پنچاب میں37 ملین ایریا فٹ پانی کوضائع ہونے سے بچانا ہے۔ آبپاشی کے جدید طریقہ کار اپنا نا ضروری ہے۔
پنجاب میں 7300کھا لے پکے کر نے سے 1.7 ملین ایکڑ فٹ پانی بچایا جا سکے گا۔ بریفنگ
زیر زمین پانی کی سطح میں بہتری کے لیے ریورس پمپنگ سے بارش کا پا نی زمین میں واپس ڈالنے کی تجویز پر غور کیاگیا۔
پنجاب میں ایگریکلچرل میکا نائزیشن کی شرح 35 سے 60 فیصد کرنے کےلئے ضروری اقدامات کا جائزہ لیاگیا۔
قائدن لیگ نوازشریف نےہدایت کی کے ربیع اور خریف کی فصل کے لئے کاشتکاروں کو 150 -ارب لون دیا جائیگا، کسانوں کو قرض کے لئے اہلیت کا آسان طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت
مریم نوازکاکہناتھاکہ کاشتکار کو لون کےلئے اپلائی کرنے پر جلد از جلد قرض کا اجرا یقینی بنایا جائے۔ محکمہ زراعت قرض کے اجرا کی سکیم کی مانیٹرنگ اور فیڈ بیک کا فول پروف سسٹم وضع کرے۔ہر ضلع میں ماڈل ایگریکلچر سنٹر قائم کیا جائےگا۔
ایگریکلچر آفیسر اور فیلڈ اسسٹنٹ کی خالی آسامیوں پر بھرتی کے پائلٹ پراجیکٹ کی اصولی منظوری دی گئی۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ایگریکلچر آفیسر کی بھرتی میں میرٹ یقینی بنانے کی ہدایت
پنجاب میں ماڈل ایگریکلچر سنٹرز پراجیکٹ پر بریفنگ دی گئی۔
ریسرچ ،بہتر کارکردگی اور گڈ گورننس کےلئے محکمہ زراعت کے ذیلی اداروں کو باہم مربوط کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔
ایوب ریسرچ سینٹر کے لئے 500 ملین کا ریسرچ انڈومنٹ فنڈ قائم کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
فرٹیلائزر اور پیسٹی سائیڈ ایکٹ میں ترامیم لانے کا فیصلہ کیاگیا۔
اجلاس میں سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، وزیر اطلاعات عظمیٰ زاہد بخاری، وزیر زراعت عاشق حسین کرمانی، سابق سینیٹر پرویز رشید، ایم پی اے ثانیہ عاشق، سیکرٹریز زراعت، خزانہ، بنک آف پنجاب اور دیگر حکام نے شرکت کی۔