ایک نیوز:زمبابوے میں مشکوک سرگرمیوں میں ملوث بھارتی اسپیشل فورسز کا سابق آپریٹو ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیاگیا۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق زمبابوے میں مقیم ایک سابق بھارتی اسپیشل فورسز یونٹ کے افسرسدھو سروپ سنگھ کو چند دیگر بھارتیوں کے ساتھ گرفتار کرلیا گیا، سینٹرل انٹیلی جنس آرگنائیزیشن نے انہیں مشکوک سرگرمیوں پرگرفتار کیا ،یہ فوجی بھارتی حکومت نے ملازمت کے حوالے سے بھیجے تھے حقیقت میں وہ انٹیلی جنس نیٹ ورک چلا رہے تھے۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق یہ لوگ پڑوسی ممالک میں انتہائی خفیہ سرگرمیوں میں ملوث تھے، یہ لوگ سرمایہ کاروں کی آڑ میں جعلی دستاویزات پر موزمبیق سے زمبابوے میں داخل ہوئے تاکہ اس ملک میں چینی سفارتی مفادات کو نقصان پہنچایا جا سکے، گرفتاری ہرارے کے ایک اعلیٰ درجے کے ریسٹورنٹ میں اسٹنگ آپریشن کے دوران عمل میں آئی جہاں سروپ سنگھ نامعلوم افراد کی صحبت میں پائے گئے ملوث یونٹ اس سے قبل موزمبیق کے جنگ زدہ علاقے کابو ڈیلگاڈو میں سرگرم تھا جہاں وہ باغیوں سے لڑنے میں شامل تھے سنگھ نے خود کو کو غلط انداز میں ایک سرمایہ کار کے طور پر ظاہر کیا اور یہاں تک کہ صدر ایمرسن منانگاگوا سے ملاقات کی بعد میں شک کی بنا پر تحقیقات کے بعد انکشاف ہوا کہ وہ مشکوک سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
سی آئی او کے اندرونی ذرائع نے نیو زمبابوے کو انکشاف کیا کہ سنگھ اس وقت بوروڈیل پولیس اسٹیشن میں نظر بند ہیں۔ ان پر ممکنہ طور پر کسی جرم کا الزام عائد کیا جا سکتا ہے یا زیادہ سازگار صورت حال میں ملک بدر کیا جا سکتا ہے سنگھ کی بیٹی ان 100 بھارتیوں میں شامل ہے جن کو زمبابوے اسمگل کیا گیا تھا،مبینہ طور پر سابق بھارتی اسپیشل فورسز یونٹ نے’انڈین اسپیشل فورسز‘کے نشان والی گاڑیوں کا استعمال کیا تھا۔