ایک نیوز :سابق وزیرداخلہ شہریار آفریدی نے دعویٰ کیا ہے کہ جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ نے انہیں وزارت داخلہ سے نکلوایا ، کئی ملاقاتوں میں جنرل باجوہ نے اس بارے میں اعتراف بھی کیا ۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ جنرل (ر )باجوہ نے ایک چیمبر آف کامرس سے میٹنگ کی جس میں انہوں نے کہا کہ انہوں وزیرداخلہ تبدیل کرایا تھا حالانکہ میرے ورکنگ ریلیشن سب کے ساتھ بہترین تھے ۔جنرل باجوہ میری وزارت کے خلاف تھے ۔
ایک نیوز کے پروگرام جواب دو میں گفتگو کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ تحریک لبیک ہو ن لیگ ہو یا جے یو آئی جب بھی اسلام آباد آئے ہم کسی ایک بندے پر بھی لاٹھی چارج نہیں کیا ۔
ہمارے تحریک لبیک کیساتھ اسلام آباد ، لاہور میں مذاکرات ہوئےجب میں وزیر داخلہ تھاتو میرے دور میں کبھی کسی پر تشدد نہیں ہوا ۔ میرے بعد شیخ رشید اور بریگیڈیئر اعجاز شاہ بنے ان کے دور میں بھی کبھی کسی پر تشدد نہیں ہوا ، عمران خان کے گھر کے باہر لوگ جمع ہوتے تھے کسی پر تشدد نہیں ہوا ۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ جو ٹی ایل پی کیساتھ لاہور میں ہوا کیا وہ ٹھیک تھا ؟ اس پر شہریار آفریدی نے کہا کہ میں وفاق میں تھا مجھے پنجاب کے حوالے کچھ پتہ نہیں ۔تحریک لبیک پر پابندی کے حوالے سے ان کا کہناتھا کہ ریاستی اداروں کی اجازت کے بغیر کوئی کسی کو بین نہیں کرسکتا ۔ اداروں کی رائے پر ریاست نے فیصلہ کرنا ہوتا ہے ۔