ایک نیوز: تاوان کے لئے لڑکے کے اغواء کی واردات میں ملوث مرکزی ملزم پولیس مقابلہ میں ہلاک ہو گیا۔
رپورٹ کے مطابق تھانہ نصیر آباد کے علاقہ میں تاوان کے لئے لڑکے کے اغواء کی واردات کرنے والا ملزم پولیس مقابلہ میں ہلاک ہو گیا۔ پولیس نے 13گھنٹوں بعد مبینہ پولیس مقابلے کا اجلت میں انکشاف کر دیا ہے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ مبینہ فائرنگ کے دوران مرکزی اغواء کار محمد عمر ہلاک ہو گیا جبکہ دیگر ساتھی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے۔ مکان کی سرچنگ کے دوران مغوی مجتبیٰ نسیم عمر 13 سال کی نعش برآمد ہوئی ہے اور ابتدائی تحقیقات میں مغوی کو اغواء کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا ہے۔ واقعہ کی اطلاع پر سینئر پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے اور ملزمان کی گرفتاری کے لئے سرچنگ اور سنیپ چیکنگ آپریشن کیا۔
پولیس کو مغوی لڑکے کے والد نے گزشتہ رات اطلاع دی تھی کہ لڑکا صبح کھیلنے گیا تھا واپس نہیں آیا۔ جس کے بعد اغوا کاروں نے فون پر 10 لاکھ تاوان طلب کیا ہے۔ جس کے بعد پولیس نے مدعی کی اطلاع پر فوری طور پر مقدمہ درج کر لیا۔
پولیس نے مناسب حکمت عملی کے تحت تاوان کی رقم اٹھانے کے لئے آنے والے مرکزی اغواء کار محمد عمر کو قلیل ترین وقت میں قابو کر لیا ۔ مرکزی اغواء کار محمد عمر کی نشاندہی پر مغوی کی بازیابی کے لئے ریڈ کیا گیا تو مکان میں موجود ملزم کے ساتھیوں نے فائرنگ کر دی۔فائرنگ کے دوران مرکزی اغواء کار محمد عمر زخمی ہوا جو بعد ازاں دم توڑ گیا۔
ایک فائر پولیس کانسٹیبل فہد کو بھی لگا جو بلٹ پروف جیکٹ کی وجہ سے محفوظ رہا،مکان کی سرچ کرنے پر مغوی مجتبیٰ کی نعش مکان کے اندر کمرے کے واش روم سے برآمد ہوئی ہے۔