ایک نیوز:فیکٹری میں زکوۃٰ کی تقسیم کے دوران بھگدڑمچنے کے واقعہ میں عدلت نے ملزمان کا 5روزہ جسمانی ریمانڈمنظورکرلیا۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ غربی سائٹ ایریا میں نجی فیکٹری میں بھگدڑ مچنے سے 11 افراد کی ہلاکت کا کیس ۔ پولیس نے گرفتار 8 افراد کو عدالت میں پیش کردیا۔تفتیشی افسر نے ملزمان کے 14 روز ہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی۔
تفتیشی افسرکاکہناتھاکہ ملزمان نے پولیس یا ضلعی انتظامیہ سے اجازت نہیں لی تھی ۔ پولیس یا ضلعی انتظامیہ کو مطلع کرنا ضروری تھا تاکہ مطلوبہ انتظامات کئے جاسکیں۔
وکیل طاہراقبال کاکہناتھاکہ ملزمان نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا ہے۔اس لیے ملزمان کے خلاف کوئی جرم نہیں بنتا ہے بری کیا جائے ۔فیکٹری مالک عبد الخالق حادثہ کے وقت وہاں موجود نہیں تھامگرپھربھی گرفتار کیا گیا ہے ۔
کیس پر ریماکس دیتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ کاکہناتھاکہ زکوۃٰ کی تقسیم کے لئے کب سے اجازت کی ضرورت پیش آگئی؟ عدالت نے تفتیشی افسر سے آئندہ سماعت پر پیش رفت کی رپورٹ طلب کرلی۔اور ملزمان کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
ایس ایس پی انویسٹیگیشن کیماڑی ڈاکٹر حفیظ کامیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہناتھاکہ اب تک 8 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے ۔مرکزی دروازہ کھولنے کے بعد اندرونی دروازہ نہیں کھولا گیا ۔ دونوں دروازوں کے درمیاں 70 سے 80 فٹ کا فصلہ ہے۔
ڈاکٹر حفیظ کامزیدکہناتھاکہ درمیان میں ڈھلان اور تنگ گلی ہےمرکزی دروازہ کھولا گیا ۔جبکہ اندرونی دروازہ بند تھاتنگ گلی اور ڈھلان ہونے کے باعث پیچھے سے آنے والے افراد آگے موجود ضیف اور بچوں پر چڑھ گئے ۔ ڈھلان ہونے کے باعث پیچھے سے آنے والے افراد توازن برقرار نہ رکھ سکے تھے۔
ایس ایس پی کاکہناتھاکہ پانی کی لائن بھی اسی دوران ٹوٹی تھی۔واقعہ میں 11 افرد کی جان گئی۔ 10 افراد زخمی ہوئے۔فیکٹری مالکان نے ایس او پیز کا خیال نہ کیا اور نہ انتظامیہ کو آگاہ کیا۔ گزشتہ چند روز سے زکوۃٰکے حصول کے لئے لوگ یہاں آرہے تھے ۔ پانی میں کرنٹ کے کوئی شواہد نہیں ملے واقعہ غفلت اور لاپروائی کے باعث ہوا۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔