ایک نیوز:دہشتگردوں کے مذم عزائم کے باوجودبھی خیبرپختونخوامیں حکومت اور پاک فوج کی مدد سےترقی اور خوشحالی کا سورج طلوع ہوچکاہے۔
تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں کی تباہ کاریوں کے باوجودبھی خیبرپختونخوامیں ترقی اورخوشحالی کاسورج طلوع ہوچکاہے۔حکومت اور پاک فوج کی مدد سے تعلیمی منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔ پاک فوج نے سینکڑوں تعلیمی منصوبے مکمل کیے۔
واضح رہےکہ دیگر ترقیاتی منصوبے آخری مراحل میں ہیں۔ ان منصوبوں میں سپینکئی کیڈٹ کالج فیز 1 جو کہ مارچ 2014 میں آرمی انجینئرز کی براہ راست نگرانی میں شروع ہوا اور مئی 2016 میں مکمل ہوا۔ اس وقت 200 سے زائد کیڈٹس کیڈٹ کالج سپینکئی میں تعلیمی ، کردار و شخصیت سازی کی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔
مامد گاٹ کیڈٹ کالج(ضلع مہمند)، قبائلی اضلاع کیلئے ایف سی اور پاکستان آرمی کے تعاون سے بنایا گیاجس میں اس وقت ملک بھر سے 900سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں۔اس کالج میں انہیں اچھی تعلیم کے ساتھ ساتھ علم و ہنر کی معیاری تعلیم اور تھیوری آف ڈویلپمنٹ سے بھی روشناس کرایا جاتا ہے۔
سیکورٹی فورسز نے ضلع خیبر کے علاقے دعوتئی میں مختصر عرصے میں ایف سی پبلک سکول کا قیام عمل میں لایاگیا۔ ضلع خیبر میں طلباء کا ایک بڑا حصہ اب تعلیم کے زیور سے مستفید ہو سکتا ہے۔ضلع خیبر ہی میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ان اقدامات کے حوالے سے باڑہ میں گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول پیر محمد کا قیام پاک فوج کی جانب سے ضلع خیبر کی عوام کے لئے ایک بہت بڑا تحفہ ہے۔
پاکستان آرمی نے ضلع کرم کے طلباء کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے پاڑاچنار میں ایک اسٹیٹ آف دی آرٹ ایجوکیشن کمپلیکس تعمیر کیا۔بین الاقوامی معیار کے اس تعلیمی ادارے میں 1100 سے زائد طلباء و طالبات داخلہ لے چکے ہیں۔
تاہم آرمی چیف کی خصوصی سکیم کے تحت خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے طلباء کی ایک کثیر تعداد ملک بھر کے مختلف آرمی پبلک سکولز میں زیرِ تعلیم ہیں ۔جس میں 1500 طلباء کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے۔انشاء اللہ پاک فوج ، سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر تعلیمی میدان میں ترقی اور خوشحالی کا یہ سفر ایسے ہی جاری وساری رکھے گی۔